HERE YOU CAN SEARCH FOR THE NOVELS LINKS

Google Play app

Get it on Google Play

Thursday, 29 March 2018

Aitsaab Article by Maryam Sheikh

Aitsaab Article by Maryam Sheikh

"احتساباز "مریم شیخ"

اندھیری رات میں وہ تنہا بیٹھی چاند کو دیکھ رہی تھی ۔
کچھ دن پہلے ہی کی تو بات تھی وہ بھی ایسے ہی چاند کو تکتا تھا ۔پھر سپیکر سے اسکی آواز ابھرتی تھی کہ
"مجھے تو چاند میں ایسا کچھ خاص نہیں لگتا سوائے اس کے کہ وہ بھی تمہاری طرح مجھ سے بہت دور ہے ۔۔۔"
میں اسکی آواز میں چھپی بے بسی سن کر کھلکھلا کر ہنس دیتی ۔۔۔
"اتنی محبت کرتے ہو مجھ سے ۔۔؟"میں نا جانے کس خدشے کے تحت ہر بار یہی سوال دہراتی ۔۔۔
"تم مجھ سے زیادہ جانتی ہو ۔۔۔"اسکا بھی ایک ہی جواب ہوتا ۔
کیونکہ مجھے لگتا تھا کہ میں اسے اس سے زیادہ جانتی ہوں ۔
آج جب یونہی بیٹھے کہیں سے اچانک اسکی شادی کی خبر ملی تھی تو مجھے ہر طرف اکسیجن کم ہوتی محسوس ہوئی ۔مجھے لگا میں مر جاؤں گی ۔اور میں واقعی مر ہی تو گئی ۔
میری آنکھوں کے آگے اسکے ساتھ گزارے لمحے فلم کی طرح چلنے لگے ۔
پہلی بار جب میں نے اسے اپنی طرف تکتے دیکھا تو دل نے عجیب سا محسوس کیا ۔اسکی نظر روز مرہ اپنی طرح اٹھنے والے مردوں کی نظر سے علیحدہ تھی ۔
اسکی وہ کالی بھوری آنکھیں، مجھ سے نظریں ملنے پر نظر پھیر لینا ۔میری چھوٹی چھوٹی بات کی پروا کرنا ۔میری چھوٹی سی چوٹ پر بے چین ہو جانا ۔۔
مجھے سب محبت ہی تو لگتا تھا ۔۔
نہ اس نے کبھی اظہار کیا تھا نہ میں  نے۔۔۔
مگر میرے نزدیک یہ سب اسکا اظہار ہی تو تھا ۔
میں بغیر کچھ کہے سنے خوابوں کے جزیرے تعمیر کرتی گئی ۔
آج جب میں نے اس سے اسکی شادی کے بابت پوچھا تو پہلی بار میری آنکھوں میں آنکھیں ملا کر اس نے جواب دیا ۔
اس کے اس طرح دیکھنے سے ہی تو مجھے جواب مل گیا ۔۔
میں خاموشی سے اپنی محبت کا ماتم کرتی گھر کو چل دی۔۔۔
سوچتی ہوں تو غلطی میری ہی تھی اس نے کب کہا تھا کہ مجھ سے محبت کرتا ہے، اس نے تو ہمیشہ تم زیادہ جانتی ہو کہہ کر راستہ کھلا رکھا تھا ۔یہ میں ہی تھی جو محبت کی اندھی پٹی آنکھوں پر لگائے اسکی نظروں کو دوسرے مرد سے مختلف سمجھتی تھی ۔وہ مرد تھا آزاد پرندہ، جیسے ہی اسے مجھ سے اچھی ملی وہ خاموشی سے اسکی طرف چل دیا ۔
اور میں آج بھی ادھر ہی کھڑی ہوں، پہلے اسکی محبت کے حصار میں اور آج بھی نہ جانے اپنی غلطی پر، یا اس کے چھوڑ جانے پر ۔۔
اپنا میں جب بھی احتساب کرتی ہوں تو ہر طرف خسارہ ہی نکلتا ہے، آج ہر لڑکی میری طرح اس خسارے سے دوچار ہے ۔
عورت کو وہی مرد اچھا لگتا ہے جسے وہ خود چاہتی ہے ۔ورنہ اسکی طرف اٹھتی نظریں اور التفات ہر مرد کے ایک جیسے ہوتے ہیں ۔ یہ عورت ہے جو خود کو دھوکہ دے کر ساری عمر جوگ لے بیٹھتی ہے ۔
****************


از "مریم شیخ"

Friday, 23 March 2018

Shukriya Pakistan Article by Reema Noor Rizwan

Shukriya Pakistan Article by Reema Noor Rizwan

،،،،،شکریہ پاکستان،،،،،،،،،
از ریمانوررضوان
************
 شائع شدہ ریشم ڈائجسٹ اکتوبر 2017
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 "میرا دل خون کے آنسوں روتا ہے جب کوئی میرے پاکستان کو برا کہتا ہے تو. پاکستان' پاک سر زمین کو اس وطن عزیر کو حاصل کرنے کے لیے ہمارے بزرگوں نے اپنی قیمتی جانوں کا لاکھوں جانوں کا نذرانہ دیا ہے. لاکھوں جانیں قربان کرنے کے بعد یہ پاک سر زمین ہمیں حاصل ہوئی ہے اس آزاد وطن میں رہنے کا خواب قائد نے دیکھا تھا. رب نے خواب کی خوبصورت تعبیر دی. ہم نے اپنے ماں و باپ، بہن' بھائی، رشتہ داروں احباب کو کھو کر اس وطن کو پایا ہے. آزادی کی قدر و قیمت غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے لوگ جانتے ہیں. ہم تو ہیں ہی سدا کے ناشکرے. اچھا کھانے اچھا پینے کے باوجود ضروریات زندگی بہترین ملنے کے باوجود ہمہ وقت شکوہ کناں رہتے ہیں. پاکستان نعمتِ خدا وندی ہے. رب تعالیٰ کی کرم نوازی ہے". ثمامہ ویڈیو کال پر حمنہ سے بات کر رہی تھی. حمنہ جب سے شادی ہو کر لندن گئی تھی، وہاں کی خوبصورتی لے گن گاتی رہتی تھی، ثمامہ نظر انداز کر جاتی تھی، آج وہ بھڑک اُٹھی تھی. "ثمامہ! میں بھی پاکستانی ہوں، شادی ہو کر یہاں آنے سے مجھے اپنے وطن سے محبت ختم نہیں ہوئی، بس یار باہر ممالک ترقی یافتہ ہیں، پاکستان ترقی نہیں کرسکا اب تک، میں برائی نہیں کر رہی سچ کہہ رہی ہوں، اس میں اتنا ہائیپر ہونے کی کیا ضرورت ہے. " حمنہ بھی خفگی سے بولی تھی "حمنہ! تو ہمہ وقت وہاں کے ہی گن گاتی رہتی ہے، پاکستان جو بھی ہے جیسا بھی ہے مجھے اپنی جان سے بڑھ کر عزیز ہے. یہ وطن ہمیں طشتری میں سجا نہیں ملا. اس پاک وطن کو پانے کے لیے ہمارے بزرگوں نے کروڑوں قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش، کیا ہے، گھر' مال' عزت سب کچھ تیاگ دیا. آنے والی نسلوں کے لیے اپنا آپ فراموش کر ڈالا. ارضِ وطن کی خاطر قربان ہونے والے شہداء کے لئے ہم جتنا روئیں کبھی بھی ان کے لہو کا قرض نہیں چکا سکتے. حمنہ آزادی بہت بڑی انمول نعمت ہے. اپنے وطن عزیز کے سبز ہلالی پرچم کو دیکھنے سے من میں طمانیت اترتی ہے. قیام پاکستان کے وقت ہمارے بزرگوں کو کتنی اذیتیں اٹھانی پڑی تھیں، کتنی دقتوں و مشکلوں سے انہرنے معصوم نو مولود بچوں کے ساتھ آزادی کے سفر کا آغاز کیا. اپنے آباء و اجداد کے بنے ہوئے گھر زمین جائیداد سب صرف مسلم ممالک میں رہنے کی خاطر چھوڑ آئے آزادی کے حصول کے لیے ہمارے بزرگوں نے جتنی تکلیفیں سہی ہیں ہم اندازہ ہی نہیں کر سکتے. یہ کرب' تکلیف' اذیت صرف وہی لوگ محسوس کر سکتے ہیں جن کے دل حب الوطنی کے جذبے سے سر شار ہوں. تم آج بھی گوگل سرچ کر لو، قیام پاکستان کے وقت ہندوستان سے جو مسلمان قافلے کی شکل میں ٹرین میں بیٹھ کر، کھڑے ہوکر لاہور پہنچنا چاہتے تھے. کیسے ظالم لوگوں نے بھری بھری ٹرین کاٹ لی، خون میں لت پت لاشیں، برہنہ عورتیں معصوم بچے. تعصب پسند ہندوئوں کے سینے میں دل نہیں پتھر تھے جو اتنی بے رحمی سے زندہ لوگوں کی گردنیں تن سے جدا کر ڈالی تھیں". ثمامہ کہتے کہتے پھوٹ پھوٹ کر رو دی تھی. ماہ اگست آزادی کے ماہ کے شروع ہونے پر اس کی یہی کیفیت رہتی تھی. وہ لاکھوں قربان ہونے والے وطن عزیز کی بقا کی فکر کرنے والوں کے لیے لڑ جاتی تھی، یہ وطن یوں ہی تو نہیں مل گیا تھا جس میں وہ عیش سے رہ رہے تھے. 'ثمامہ! اپنے وطن کی محبت کے رنگ اتنے کچے نہیں ہوتے کہ دوسرے ملک میں رہنے سے وہ مانند پڑ جائے جائیں. وقتی طور پر اس ملک کی خبصورتی و ترقی ہمیں متاثر ضرور کرتی ہے لیکن اپنے دیس کی محبت کی بھینی بھینی مہک اس طرح چار سو بکھرتی ہے کہ انسان بے خود سا ہو کر اپنے ملک میں بیتے ہوئے لمحات کو یاد کرنے لگتا ہے، یہ یادیں ہی ہوتی ہیں کبھی یاد کرتے ہم مسکرا دیتے ہیں تو کبھی انکھیں نم کر جاتی ہیں، انسان جس ماحول میں رہتا ہے وہی ماحول اس کی روح و دل کی طمانیت کا باعث ہوتا ہے، اپنے ماحول سے دور رہ کر انسان جی تو سکتا ہے، خوش نہیں رہ سکتا. خوشی تو من کے نہاں خانوں میں پنہاں ہوتی ہے سپنے ملک سے محبت کو ہم لاکھ اپنے من میں چھپا لیں لیکن یہ جو ملی نغمے ہیں نا یہ سن کر انسان مچل جاتا ہے،
 بے ساختہ گنگنانے لگتا ہے.
"شکریہ پاکستان پاکستان شکریہ

مسکرا پاکستان پاکستان مسکرا" میں اکثر یہ گانا گنگناتی رہتی ہوں. پاکستان میری پہچان ہے. پہچان کو فراموش کر جانا حماقت کے سوا کچھ نہیں ہر شخص چاہتا ہے اس کی پہچان و شناخت ہمیشہ ہی قائم رہے" اب کے حمنہ کی آنکھیں بھی چھلک پڑی تھیں
******************
ختم شد

Sunday, 18 March 2018

In ko hum qabool nahi by Kashmala Kamal Episode 1 to 8 pdf

Free download In ko hum qabool nahi by Kashmala Kamal Episode 1 to 8 pdf

In ko hum qabool nahi by Kashmala Kamal


Download free online Urdu books pdf, Free online reading

social, romantic, Urdu novel

In ko hum qabool nahi novel by Kashmala Kamal Episode 1 to 8

complete in pdf.

Click the links below to download in pdf or read online.

DOWNLOAD LINK (Mediafire)



OR


OR


ONLINE READING LINK



If you have any problem in downloading plz visit this link below



Baitiyan Article by Zara Kanwal

Baitiyan Article by Zara Kanwal

                             " بیٹیاں "
مجھے بیٹیاں اچھی لگتی ہیں اور میں بیٹیوں کے نصیب سے نہیں ڈرتی ہوں کیونکہ اُنکا نصیب اُس رب نے لکھا جو ستر ماؤں سے زیادہ چاہنے والا ہے.. پھر کیسے اُنکا نصیب برا ہوسکتا ہے نصیبوں میں تو بس آزمائش لکھی ہوتی ہے ہمارے رب کی طرف سے ۔
بیٹیوں کے دل نازک ہوتے ہیں لیکن اُن سے زیادہ مضبوط بھی کوئی نہیں ہوسکتا ہے.. قربانی دینے کا ظرف کسی کمزور میں ہوتا بھی نہیں ہے.. اپنی گڑیا کے ٹوٹ جانے پر ہی جو آنسو بہا دیتی تھی خود کے ٹوٹنے پر تو ایک آنسو بھی نہیں بہاتی ہیں کسی کے سامنے ۔  جب بیٹیوں پر غرور اور فخر کرکے اُن کے کمزور کندھوں پر عزت اور خوف کا بوجھ ڈالا جاسکتا ہے تو کیا اُن بیٹیوں پر مان اور یقین کا ہتھیار تھما کر اُنکے ساتھ نہیں کھڑا ہوا جا سکتا ہے ؟ 
ہم آج کے وقت میں اُنکو تعلیم دلوا کر اُن کو خاموش رہنے کا کہتے ہیں شعور دے کر ہر غلط بات کو بھی برداشت کرنے کا کہتے ہیں .. بیٹیوں کو تربیت اور تعلیم کے نام پر آذادی دینے کے لیے تیا ر ہیں لیکن صحیح اور غلط کا فرق بتانا بھول گئے ہیں شاید.. انکی غلطیوں پر اُنکو احساس نہیں دلاتے ہیں سزا دیتے ہیں ۔ کیا وہ انسان نہیں ہیں..؟  کیا اُن سے غلطی نہیں ہوسکتی ہے..؟  کیا معافی کا لفظ اُن کے لیے نہیں بنا ہے..؟  کیا اُنکو تکلیف نہیں ہوتی ہے اپنوں کی بے رخی سے اپنوں کی بے اعتباری سے..؟  کیا لڑکیوں کا کوئی مان کوئی فخر نہیں ہوتا ہے..؟  
"اللہ پاک نے یہ دنیا انسانوں کے رہنے کے لیے بنائی ہے.. فرشتوں کی کمی نہیں ہے اُنکے پاس اس دنیا میں انہوں نے فرشتوں کو رہنے کے لیے نہیں بھیجا ہے انہوں نے انسانوں کو بھیجا ہے جو خطاؤں کا پُتلا ہے لیکن اس لیے کہ وہ رحمان معاف کرنے والا ہر ایک کو ہر ایک کی غلطیوں کو ۔
بیٹیوں کو عزت اور محبت دے دی جائے تو وہ ہنس کر سب کچھ کرجائے گی ۔
احساس سے پُر یہ بیٹیاں بہت معصوم ہوتی ہیں.. ذرا سی" بات سے افسردہ ہوجاتی ہیں اپنوں کی خوشیوں کے لیے ہر قربانی دے دیتی ہیں..  اپنے نصیب کے کسی دکھ کے لیے خوفزدہ نہیں ہوتی ہیں وقت آنے پر ہر دُکھ اکیلے ہی جھیل لیتی ہیں پھر بھی لوگ کہتے ہیں کہ بیٹیاں نازک ہوتی ہیں. " 
ماں باپ جو بیٹیوں کے نصیب سے ڈرتے ہیں صحیح ہی ڈرتے ہیں..  لیکن کیوں ڈرتے ہیں..؟  اگر اللہ نے اُنکو آزمائش کے لیے چُن لیا ہے تو کیا وہ صبر نہیں کرسکتے ہیں؟ اُس آزمائش پر پورا اترنے کی کوشش نہیں کرسکتے ہیں اپنے رب کے لیے.. "جو الله آزمائش میں ڈال سکتا ہے اُسکے لیے آسانی کرنا مشکل ہے..؟ کیا دنیا کا خوف اتنا بڑھ جاتا ہے کہ ہم اپنے الله سے ہی مدد مانگنا بھول جاتے ہیں..؟  اور آخر میں قصور صرف بیٹیوں کے لیے رہ جاتا ہے کیونکہ وہ بیٹی ہے اور وہ بوجھ بن جاتی ہے..
 نہیں بیٹیاں بوجھ نہیں ہوتی ہیں ہم خود اُنہیں بوجھ سمجھنے لگ جاتے ہیں..   اور یہ نہیں سوچتے کہ اس میں انکا کیا قصور ہے بلکہ ہمیں تو اُنکے ساتھ اُنکے دکھ کو کم کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے.. ماں باپ ایسا گھنا سایہ ہے جس کی چھاؤں تلے دنیا بھی کم پڑجائے اگر والدین اپنی اولاد کو اُس چھاؤں تلے پناہ دے تو دنیا کی ذرا تپش اُن تک نہیں پہنچ سکتی لیکن اگر ماں باپ ہی اپنی اولاد کو اُس سائے سے محروم کردیں تو اُنکی اولاد دنیا کی تپش سے جھلس جائے گی.. 


"الله کے فیصلے پر جو راضی ہو تو بیٹیاں ہوتی ہیں رحمت اُن کے لیے.. 
جو نہ ہو خوش الله کے فیصلے سے تو بیٹیاں ہوتی ہیں بوجھ اُن کے لیے.." 
                                               ازقلم 
 زارا کنول 

Be waja he dhoodta hoon novel by Mehwish Munir Part 2 pdf

Free download Be waja he dhoodta hoon novel by Mehwish Munir Part 2 pdf

Be waja he dhoodta hoon by Mehwish Munir


Download free online Urdu books pdf, Free online reading

social, romantic, Urdu novel

Be waja he dhoodta hoon Urdu novel by Mehwish Munir Part 2

complete in pdf.

Click the links below to download in pdf or read online.

DOWNLOAD LINK (Mediafire)



OR


OR


ONLINE READING LINK



If you have any problem in downloading plz visit this link below



Mere humdum novel by Aroosh Malik Complete pdf

Free download Mere humdum novel by Aroosh Malik Complete pdf

Mere humdum novel by Aroosh Malik


Download free online Urdu books pdf, Free online reading

social, romantic, Urdu novel

Mere humdum Urdu novel by Aroosh Malik Complete

complete in pdf.

Click the links below to download in pdf or read online.

DOWNLOAD LINK (Mediafire)



OR


OR


ONLINE READING LINK



If you have any problem in downloading plz visit this link below


Sikandar ki anaya by Mubarra Ahmed Episode 1 to 3 pdf

Free download Sikandar ki anaya by Mubarra Ahmed Episode 1 to 3 pdf

Sikandar ki anaya by Mubarra Ahmed


Download free online Urdu books pdf, Free online reading

social, romantic, Urdu novel

Sikandar ki anaya Urdu novel by Mubarra Ahmed Episode 1 to 3

complete in pdf.

Click the links below to download in pdf or read online.

DOWNLOAD LINK (Mediafire)



OR


OR


ONLINE READING LINK



If you have any problem in downloading plz visit this link below



Rishtay resham kay dhagy by Nadia Aslam Episode 1 pdf

Free download Rishtay resham kay dhagy by Nadia Aslam Episode 1 pdf

Rishtay resham kay dhagy by Nadia Aslam


Download free online Urdu books pdf, Free online reading

social, romantic, Urdu novel

Rishtay resham kay dhagy Urdu novel by Nadia Aslam Episode 1

complete in pdf.

Click the links below to download in pdf or read online.

DOWNLOAD LINK (Mediafire)



OR


OR


ONLINE READING LINK



If you have any problem in downloading plz visit this link below



Pasban novel by Ayesha Bhatti Episode 1 to 5 pdf

Free download Pasban novel by Ayesha Bhatti Episode 1 to 5 pdf

Pasban novel by Ayesha Bhatti


Download free online Urdu books pdf, Free online reading

social, romantic, Urdu novel

Pasban Urdu novel by Ayesha Bhatti Episode 1 to 5

complete in pdf.

Click the links below to download in pdf or read online.

DOWNLOAD LINK (Mediafire)



OR


OR


ONLINE READING LINK



If you have any problem in downloading plz visit this link below



Mah jabeen novel by Zoya Mumtaz Complete pdf

Free download Mah jabeen novel by Zoya Mumtaz Complete pdf

Mah jabeen novel by Zoya Mumtaz


Download free online Urdu books pdf, Free online reading

social, romantic, Urdu novel

Mah jabeen Urdu novel by Zoya Mumtaz Complete

complete in pdf.

Click the links below to download in pdf or read online.

DOWNLOAD LINK (Mediafire)



OR


OR


ONLINE READING LINK



If you have any problem in downloading plz visit this link below



Mohabbat ke andaz novel by Ayesha Ilyas Complete pdf

Free download Mohabbat ke andaz novel by Ayesha Ilyas Complete pdf

Mohabbat ke andaz novel by Ayesha Ilyas


Download free online Urdu books pdf, Free online reading

social, romantic, Urdu novel

Mohabbat ke andaz Urdu novel by Ayesha Ilyas

complete in pdf.

This novel is taken from Rida Digest December 2010.

Click the links below to download in pdf or read online.

DOWNLOAD LINK (Mediafire)



OR


OR


ONLINE READING LINK



If you have any problem in downloading plz visit this link below



Friday, 16 March 2018

Mere humdum novel by Aroosh Malik Episode 11 to Last pdf

Free download Mere humdum novel by Aroosh Malik Episode 11 to Last pdf

Mere humdum novel by Aroosh Malik


Download free online Urdu books pdf, Free online reading

social, romantic, Urdu novel

Mere humdum novel by Aroosh Malik Episode 11 to Last

complete in pdf.

Click the links below to download in pdf or read online.

DOWNLOAD LINK (Mediafire)



OR


OR


ONLINE READING LINK



If you have any problem in downloading plz visit this link below